عید کا دن ہے خوشی ہی منانا چاہیے
دوستو غم بھول کر مسکرانا چاہیے
دوستو بیحد مُبارَک ہو سب کو یَومِ عید
آج تو مل بیٹھ کر کھانا کھانا چاہیے
کلفتوں کی دَلْدَلوں سے نکل کر ہم کو اب
جو بھی روٹھے ہیں سبھی کو منانا چاہیے
اپنا سِینَہ کچھ تو روشن کرے ہاں جس کی لَو
سب کو ایسی شَمْع بھی تو جلانا چاہیے
جی ہاں تن کو پالنے والو یہ مت بھولنا
سب ہی روحوں کو بھی تو آب و دانَہ چاہیے
مادی خداءوں کی پوجا چھوڑ کر دوستو
روحانی خدا سے ہی دل لگانا چاہیے
اپنے دل کو کر تو اچھی طرح سے صاف حَسَن
اللہ کو اس میں بھی اک گھر بنانا چاہیے

0
62