| رشتے ناطے بندھن قطع یہ کرتے ہیں |
| وقتِ حاجت اپنے چھوڈ ہی جاتے ہیں |
| کہتے ہیں مجنوں پتھر بھی مجھے ماریں |
| دیوانے ہیں دیوانا مجھے کہتے ہیں |
| گفتارِ شیریں تیرے یہ طلسمِ لب |
| دل پر میرے یہ ظالم گراں آتے ہیں |
| میرے ساتھی ہمدم دوست مرے سارے |
| ظالم ہیں ان کا ہر ظلم بھی سہتے ہیں |
| نا دیدہ منظر عشیار میں نے دیکھا |
| اپنے ہی اپنوں کا لہو بہاتے ہیں |
معلومات