ُ غم سے دل کا رشتا کیسا اب کس غم کی باری ہے
اک چھوٹا سا دل ہے جس پر سب کی داوے داری ہے
جی کرتا ہے آج فضاؤں میں جا کر پر واذ کریں
آج خیالوں نے بادل پر اک تصویر اتا ری ہے

178