ہر ایٹم یہ دہائی دے رہا ہے
ہر اک نعمت خدا ہی دے رہا ہے
فیوژن جوہری وہ ہی عمل ہے
جہاں جس سے دکھا ئی دے رہا ہے
خدا نے اُن کو نعمت دی ہے جن کو
عا لم طعنہ سو دا ئی دے رہا ہے
جو سورج مر گئے ہیں ملکی وے میں
ہر اک سورج دکھائی دے رہا ہے
ہاں خاموشی نے تھا جو غل مچایا
ابھی تک بھی سنائی دے رہا ہے
بشر کو دکھتا ناں تھا جو کہ دن میں
وہ ظلمت میں سجھائی دے رہا ہے

0
31