وہ راز محبت چھپا بھی ٰرہی ہے
وہ راز محبت بتا بھی رہی ہے
کیے تھے جو اس نے محبت میں وعدے
سبھی کے سبھی وہ نبھا بھی رہی ہے
چلے اس کے نقش قدم پر ہے یوں وہ
کہ نقش قدم وہ مٹا بھی رہی ہے
مجھی کو ملے اس کی ساری محبت
دعائیں وہ اپنی سنا بھی رہی ہے
خسارے کہاں اس نے دیکھے یہاں پر
محبت میں خود کو جلا بھی رہی ہے
نگاہیں ملا کر نگاہوں سے خود ہی
نگاہیں وہ اپنی جھکا بھی رہی ہے
زمانے کی خاطر محبت کی رسمیں
جو لازم ہیں ان کو نبھا بھی رہی ہے
کرو تم محبت تو ایسے کرو بس
اصول محبت سکھا بھی رہی ہے
وہ تتلی چمن کی وہ رونق جہاں کی
وہ بزم محبت سجا بھی رہی ہے
GMKHAN

0
18