دلِ دل گیر چاہیے اس کو
پیروں کا پیر چاہیے اس کو
کیسی قاتل نگاہ رکھتا ہے
اب بھی شمشیر چاہیے اس کو؟
تاک میں پھرتی ہے شکاری آنکھ
کوئی نخچیر چاہیے اس کو
ضد کا مارا ہُوا ہے رانجھا بھی
کب بھلا ہیر چاہیے اس کو
کیمرہ مین مجھ پہ فوکس کر
میری تصویر چاہیے اس کو
طاہر عباس امبر

8