فرحت، نشاط ساتھ لئے آئی ہے گھڑی
مل کے چلو مناتے ہیں ہم دیس میں خوشی
کر دے منادی ہر گلی، ہر کُوچہ، ہر مکاں
"آ تُو بھی آ کہ آگئی چھبیس جنوری"
ماحول نغموں، گیتوں سے پُرکیف ہے بنا
جلسے جلوس، نعروں کی آواز ہو چلی
پرچم کشائی کے لئے جزبے ابھر گئے
بچے، ضعیف بن گئے سارے بہت سکھی
لہرا رہا ہے کیسے ترنگا چہار سُو
الفت اٹوٹ من میں وطن کی بے حد بسی
یومِ جَمُہوریت کی نرالی یہ شان ہے
دل باغ باغ ہے، خوشی پائی ہے دوہری
شہدا کی یادیں اب ہمیں ناصؔر رلائیں گی
دیکھو یہ پھر سے آئی ہے، چھبیس جنوری

0
54