تمھیں مولا کہا سرکار نے سرکار می رقصم
تمھارا ذکر سن کر حیدرِ کرار می رقصم
پکاریں مُشْکِلوں میں ہم علی مشکل کشا کو ہی
کہ ہر دم مشکلوں کے سامنے اے یار می رقصم
ہیں بابُ العِلم جب مولا علی محروم کیوں کر ہو
ہوں میں بھی آپ کا جو طالبِ اسرار می رقصم
پلایا مجھ کو ساقی نے لبالب جام الفت کا
علی کا اعتباؔرا خادمِ مے خوار می رقصم

10