ہستی مٹا کہ آپنے ہم کو بنا دیا
ورنہ تو ہم نہ ہوتے مگر صرف نقشِ پا
دنیا میں تجھ سا کوئی نہیں ہے ترے سوا
مولیٰ نے تجھ میں سارا خزانہ چھپا دیا
رب کا یقین ہے ہمیں کوئی گماں نہیں
دیکھا تجھے تو مجھ کو تو رب کا یقیں ہوا
قدرت ہے میرے ساتھ مجھے اسکی ہے خبر
جب جب ترے لبوں سے ملی ہے مجھے دعا
موجوں کی طرح پھر رہا ہوں در بدر جو میں
بے سمت بحر ہوں تو کنارہ ہے میری ماں
سب عزتیں ہیں تم سے مرا نام تم سے ہے
جو بھی ملا مقام مجھے تجھ سے ہی ملا
جو کل اثاثہ تھا مرا بس مشتِ خاک تھا
تھاما جو تیرا ہاتھ ملا آسمان تھا
احسن یوں اس جہان کی سب آیتیں حسیں
ارض و سماں کی سب سے حسیں آیہ میری ماں

0
35