| رشتوںں میں پہلی سی گرمی نہ رہی |
| سچی دلوں میں پہلی سی نرمی نہ رہی |
| دیوار اٹھا دی ہے میرے چاروں طرف |
| در ختم کیا پہلی سی کھڑکی نہ رہی |
| ناپید ہوۓ اب وہ حیا کے پیکر |
| شرمیلی تخیل کی لڑکی نہ رہی |
| ہیں وسوسے ڈالے دلوں میں یاروں نے |
| افری بس اب تیری مرضی نہ رہی |
| رشتوںں میں پہلی سی گرمی نہ رہی |
| سچی دلوں میں پہلی سی نرمی نہ رہی |
| دیوار اٹھا دی ہے میرے چاروں طرف |
| در ختم کیا پہلی سی کھڑکی نہ رہی |
| ناپید ہوۓ اب وہ حیا کے پیکر |
| شرمیلی تخیل کی لڑکی نہ رہی |
| ہیں وسوسے ڈالے دلوں میں یاروں نے |
| افری بس اب تیری مرضی نہ رہی |
معلومات