آپ وجہِ نشاط کر لیجے
آج مجھ پر بھی گھات کر لیجے
جنبشِ لب سے کچھ نہ نکلے گا
میری نظروں سے بات کر لیجے
یوں تو پربت بھی روک نا پائے
آپ دل دے کے مات کر لیجے
دن مرا آپ ہی کے دم سے ہے
آپ چاہیں تو رات کر لیجے
میں تو ہولی مناؤں گا 'اسلم'
آپ شبِ برات کر لیجے

64