کلمۂ حق ادا ہو، صدا چاہیے
اب تو لازم جہادی فضا چاہیے
غزوۂ ہند کا لگتا آغاز ہے
ہے بشارت نبی، اور کیا چاہیے
کفر لرزاں ہے سچ کی صدا سن کے جب
دل میں اخلاص ہو، حوصلہ چاہیے
وقت کا امتحاں ہے، یہ لمحہ گواہ
خونِ صدق و وفا اب بہا چاہیے
مدعی بھی بنے، ہم گواہی بھی دیں
اب عمل ہو فقط، داستاں چاہیے
لب پہ آیات ہوں، ہاتھ میں ہو ہنر
دینِ احمد کو مردء خدا چاہیے
وقت آیا ہے ارشدؔ یہ ایثار کا
اب عمل چاہیے، بس دعا چاہیے

0
2