۔۔۔۔۔طرحی غزل۔۔۔۔۔
دل پہ اس کی ہی حکمرانی ہے
جس کا ہمسر نہ کوئی ثانی ہے
یاد تم کو مری کہانی ہے
مہربانی ہے مہربانی ہے
گفتگو کا جسے شعور نہیں
خود کو کہتا ہے خاندانی ہے
عید کے دن بھی بھائی سے نہ ملا
آہ کیسی یہ بدگمانی ہے
دل پہ حملہ ہے غم کے لشکر کا
دل بھی سو غم کی راجدھانی ہے
اے وطن پھر بھی نازہے تجھ پر
گھر میں نان و نمک نہ پانی ہے
دل سے نکلی تھی گفتگو میری
آپ کہتے ہیں لن ترانی ہے
بے وفا وہ ہے آج کہنا ہے
دل پہ اک اور چوٹ کھانی ہے
دیکھتے ہو معین سوئے فلک
ہر ستم جیسے آسمانی ہے
غلام معین الدین اختر

166