ارادہ بنا ہے دلی آرزو
رٹوں نامِ نامی سدا اللہ ہو
رسولِ خدا ہیں نبی آخری
خدا ذاتِ واحد صمد اللہ ہو
ملیں خبریں اس کی نبی پاک سے
ہے جس کی عطا سے پنپتی نمو
ہیں پہچاں خدا کی نبی مصطفیٰ
جو محبوبِ داور ہیں اور عبدُہُ
خفی ذاتِ باری ہے ظاہر وہی
وہ اول وہ آخر وہی چار سو
وظیفہ خلق کا ہے حمدِ خدا
ہے گردش فلک کی یہی جستجو
دیں اس کی گواہی ازل سے ابد
خلق زد میں اس کی نہیں ہے غلو
بڑی ذاتِ اقدس گراں ذکر ہے
کرے یاد اس کی دہر مستبو
صدائے بلالی اسی کے لئے
اسی کے لئے کربلا میں لہو
اے مولا عطا ہو حزیں کو سبو
کرے قلبِ محمود حق اللہ ہو

0
6