دل کا رنگ نرالا ہے
گورا ہے نا کالا ہے
بھیس بدل کر رہتا ہے
سبکا من مدھو شالا ہے
تم کیوں چپ سے رہتے ہو
کیا پڑا عشق سے پالا ہے
کون مرے گھر آۓ گا
گھر پر لٹکا تالا ہے
جس نے حق میں بات کہی
اسکی زباں پر چھالا ہے
پتھر کاٹوں راہ کروں
نام جو میرا دھارا ہے
ایک پہیلی جیسی وہ
دل تو بھولا بھالا ہے
کون ہے بے حس دنیا میں
جو نہ من کا میلا ہے

0
66