فرس کی زین سے دیکھو اتر گیا غازی |
لبِ فرات وہ ہائے بکھر گیا غازی |
دعائے فاطمہ زہرا سے تھا نزول ہوا |
پیاس اُس کی بجھاتے گزر گیا غازی |
صدا تو آئی کہ مولا گرز لگا ہے مجھے |
وہ تیر آنکھ میں کھا کے ہے مر گیا غازی |
پَمال ایسے کیا ہے جری کو فوجوں نے |
حسین پوچھ رہے ہیں کدھر گیا غازی |
فقط یہ مشکِ سکینہ نہیں یہ کعبہ ہے |
اِسے بناتے بناتے بکھر گیا غازی |
نہیں ہے پانی یہ سانسیں ہیں مولا غازی کی |
انہی کو مشک میں بھرتے گزر گیا غازی |
ہیں جب سے مس کیے بازو علم سے یہ شفقت |
مِرے بھی بازو یدِ بیضا کر گیا غازی |
معلومات