نکہت گرِ چمن ہے چاہت حبیب کی |
دے حسن ہر شجر کو مدحت حبیب کی |
ہیں نغمے بلبلوں کے اوصافِ دلربا |
اور گیت کُل گلوں کے حرمت حبیب کی |
اک راگ راحتوں کا جانِ جہان ہے |
جوہر جہاں کو دے یہ رحمت حبیب کی |
ہے خلد بھی وہاں کی تخلیقِ کبریا |
لیکن سجائے اس کو نسبت حبیب کی |
سارے جہاں میں اعلیٰ درجہ حبیب کا |
یکتا خدا نے رکھی خِلقت حبیب کی |
سدرہ سے بھی ورا ہے اک گامِ مصطفیٰ |
دیکھو عُلیٰ ہے کتنی رفعت حبیب کی |
محمود ذکر ان کا اونچا کیا گیا |
چاہت ہے یزداں کی بھی حرمت حبیب کی |
معلومات