نکہت گرِ چمن ہے چاہت حبیب کی
دے حسن ہر شجر کو مدحت حبیب کی
ہیں نغمے بلبلوں کے اوصافِ دلربا
اور گیت کُل گلوں کے حرمت حبیب کی
اک راگ راحتوں کا جانِ جہان ہے
جوہر جہاں کو دے یہ رحمت حبیب کی
ہے خلد بھی وہاں کی تخلیقِ کبریا
لیکن سجائے اس کو نسبت حبیب کی
سارے جہاں میں اعلیٰ درجہ حبیب کا
یکتا خدا نے رکھی خِلقت حبیب کی
سدرہ سے بھی ورا ہے اک گامِ مصطفیٰ
دیکھو عُلیٰ ہے کتنی رفعت حبیب کی
محمود ذکر ان کا اونچا کیا گیا
چاہت ہے یزداں کی بھی حرمت حبیب کی

48