بدلتی جس جگہ قسمت مقدر بھی سنورتے ہیں
چلو بغداد چلتے ہیں چلو بغداد چلتے ہیں
فرشتے حور و غلماں جنکی چوکھٹ پر ٹہلتے ہیں
چلو بغداد چلتے ہیں چلو بغداد چلتے ہیں
عقیدہ ہے ہمارا آپ جو چاہیں عطا کر دیں
نظر پڑ جائے ادنیٰ پر شہنشاہ با خدا کر دیں
غم و آلام جنکے نام سے واللہ ٹلتے ہیں
چلو بغداد چلتے ہیں چلو بغداد چلتے ہیں
زمانہ محوِ حیرت ہے کرامت دیکھ کے واللہ
صدائے قم بِاِذْنِی سے ہوا مردہ بھی ہے زندہ
نگاہِ غوث سے حالاتِ پژمردہ بدلتے ہیں
چلو بغداد چلتے ہیں چلو بغداد چلتے ہیں
مئے وحدت محبت سے پلاتے غوث ہیں میرے
پکڑ کے ہاتھ مولیٰ سے ملاتے غوث ہیں میرے
مریدوں پر تصدق! جب نگاہِ ناز کرتے ہیں
چلو بغداد چلتے ہیں چلو بغداد چلتے ہیں

0
83