سب رنج و غم سنبھال کے رکھتے چلے گئے
اس بوجھ سے کمر یونہی جھکتی چلی گئی
ہم کو ہر اک جمود کا یاں سامنا رہا
لیکن یہ عمر تیزی سے ڈھلتی چلی گئی

30