| جوں شمع سا ہم کو جلنا ہوگا |
| ظلمت کا لہو تو کرنا ہوگا |
| مانا ہے وفا صراط کا پل |
| سر ہم کو یہ پل تو کرنا ہوگا |
| دعوت تو جنون مانگتی ہے |
| پاگل سا ہمیں بھی بننا ہوگا |
| جب عشق کا عہد کر لیا ہے |
| کانٹوں پہ بھی پھر تو چلنا ہوگا |
| جینے کے لئے جئے مریں گے |
| اب تو یہی جینا مرنا ہوگا |
| اک عہد ہے عہد بھی وفا کا |
| اب دکھ ہو یا سکھ ہو، جھلنا ہوگا |
| مغرب میں غروب سورجوں کو |
| مشرق سے طلوع کرنا ہوگا |
معلومات