تندرستی میں بھی معذور نظر آتے ہیں
مجھ کو ہنستے ہوئے مجبور نظر آتے ہیں
صرف آنکھوں سے نہ اندازہ لگا چہروں کا
دیکھنے میں سبھی مغرور نظر آتے ہیں
ان کو کیا علم کئی اور بلائیں بھی ہیں
عام لوگوں کو تو مشہور نظر آتے ہیں
محترم چھوڑیے بھی سب کی تجارت پہ بحث
آپ کو ہر کہیں انگور نظر آتے ہیں
ایسے رشتے جہاں دل دل سے نہ ملتے ہو کلیم
پاس ہو کر بھی بہت دور نظر آتے ہیں

0
108