یہ جو کہتے ہیں ہم ہیں وفادار لوگ
سب سمجھتے ہیں یارو سمجھدار لوگ
کیا کہا آپ ہم سے ملے ہیں کہیں
اور وہاں آتے تھے ملنے سرکار لوگ
کُچھ خبر ہے تمہارے بنا آج کل
کیسے زندہ ہیں درشن کے بیمار لوگ
یہ تو بتلاؤ تُم خوش رہ پاؤ گے کیا
تمہیں جب مول لیں گے خریدار لوگ
یہ دیا کیوں جلا دیتے ہو شام میں
ملنے آ جاتے ہیں سارے مکار لوگ
وہ کسی کے تعاقب میں تھی موت اور
ڈر رہے تھے وہ پہلے کے مردار لوگ
فیصل ملک

0
55