مقدر میں ہی گر اپنے زیاں ہے |
بہاروں میں بھی پھر اپنی خزاں ہے |
اجل بھی مہرباں ہم پر نہیں جو |
کہاں پھر وہ نسیمے بوستاں ہے |
ہے کتنا تلخ دنیا کا یہ لہجہ |
محبت کا کہاں اس میں بیاں ہے |
شکایت کی کوئی طاقت ہے کس کو |
کلی کی بھی چٹک میں اک فغاں ہے |
سجایا ہے گلوں نے گلستان سب |
چھپا اس کا کہاں پر باغباں ہے |
ملے دنیا میں اک مجھ سا تجھے بھی |
صنف ایسی مگر جگ میں گراں ہے |
گھڑی بھر کی ہے لذت اس میں لیکن |
ہوس پھر بھی جاں میں سب کے جواں ہے |
سنا دیں تمہیں ہم غم جس میں شاہد |
کہانی وہ وفا کی پر کہاں ہے |
معلومات