جہاں پر بٹ رہے ہوں خوشنما ٹکسال کے بوسے |
وہاں پر کون لیتا ہے کسی کنگال کے بوسے |
یہ اپنے گرد گھومے تو فقط اک دائرہ چومے |
کہاں پرکار لیتی ہی سبھی اشکال کے بوسے |
اگر تیری نظر کو دل پہ روکیں ہم تو اے دشمن |
ترے لشکر نے لینے ہیں ہماری ڈھال کے بوسے |
وہاں پر تُو بڑی بے چین سی باتیں سناتی ہے |
یہاں پر کان لیتے ہیں ترے احوال کے بوسے |
سجن تیری اسیری سے رہائی کیسے مانگیں ہم |
کہ صبح و شام لیتے ہیں تمہارے جال کے بوسے |
معلومات