جہاں پر بٹ رہے ہوں خوشنما ٹکسال کے بوسے
وہاں پر کون لیتا ہے کسی کنگال کے بوسے
یہ اپنے گرد گھومے تو فقط اک دائرہ چومے
کہاں پرکار لیتی ہی سبھی اشکال کے بوسے
اگر تیری نظر کو دل پہ روکیں ہم تو اے دشمن
ترے لشکر نے لینے ہیں ہماری ڈھال کے بوسے
وہاں پر تُو بڑی بے چین سی باتیں سناتی ہے
یہاں پر کان لیتے ہیں ترے احوال کے بوسے
سجن تیری اسیری سے رہائی کیسے مانگیں ہم
کہ صبح و شام لیتے ہیں تمہارے جال کے بوسے

187