| مجھے یاد آ رہے ہیں وہ زمانے رنگ و بو کے |
| مرے اختیار میں جب تھے خزانے رنگ و بو کے |
| میں نے اس کو لکھ کے بھیجا مرے کان سُن پڑے ہیں |
| مجھے آ گیا سنانے وہ ترانے رنگ و بو کے |
| ترے ہاتھ کی ہتھیلی، ترا روم، تیرا بستر |
| وہاں آج تک مسلسل ہیں ٹھکانے رنگ و بو کے |
| یہاں رنگ ہو یا خوشبو کسی کی نہیں ضرورت |
| ترے گھر میں ہیں سمانے کے بہانے رنگ و بو کے |
| میں نے اس سے جا کے پوچھا تری دسترس میں کیا ہے؟ |
| مجھے لے گیا دکھانے وہ خزانے رنگ و بو کے |
معلومات