| تمام ظلم ان کے ہم یوں زندگی میں سہہ گئے |
| زباں ہلی نہ لب کھلے بس اشک تھے کہ بہہ گئے |
| مفکّروں مدبّروں سے اک بیاں نہ ہو سکے |
| جو فلسفے وہ عشق کے نظر نظر میں کہہ گئے |
| تمام ظلم ان کے ہم یوں زندگی میں سہہ گئے |
| زباں ہلی نہ لب کھلے بس اشک تھے کہ بہہ گئے |
| مفکّروں مدبّروں سے اک بیاں نہ ہو سکے |
| جو فلسفے وہ عشق کے نظر نظر میں کہہ گئے |
معلومات