جب سے ہم جدا ہوئے
خود سے آشنا ہوئے
وہ خدا نما ہوئے
جن پہ ہم فدا ہوئے
لوگ بارہا دفعہ
عشق میں فنا ہوئے
مرحلے نصیب کے
صبر آزما ہوئے
حال سے وہ باخبر
بعد از فنا ہوئے
رات ، ہم ، اداسیاں
پھر سے ایک جا ہوئے
چُپ ہیں، جب سے لوگ سب
حرفِ آشنا ہوئے
کس کا روگ ہے تمھیں
کیوں غزل سرا ہوئے؟
آخرش ہمی ترے
درد آشنا ہوئے

2
159
زبردست جناب۔۔۔
جن پہ ہم فدا ہوئے
وہ خدا نما ہوئے

بہت شکریہ جناب۔ نوازشات