اپنے ایمان کی پختگی کیجیئے
بندگی دل سے معبود کی کیجئے
تیرگی ہے جہالت کی پھیلی ہوئی
نیک اعمال سے روشنی کیجیئے
بات وہ کیجیئے دل کو چھو جائے جو
گفتگو ہم سے مت بے تکی کیجیئے
جامِ عرفاں پلا کر نظر سے مجھے
میرے حصے میں کچھ آگہی کیجیئے
آئیے بیٹھیئے رو بہ رو دو گھڑی
اپنی آنکھوں سے کچھ شاعری کیجیئے

0
7