زندگی کا سفر تمام ہوا |
تب دعاؤں کا اہتمام ہوا |
ہم نے سمجھا تھا زندگی جس کو |
مختصر سا وہ اک قیام ہوا |
عمر تنہا گزر گئی پر اب |
چار کاندھوں کا انتظام ہوا |
میری تربت یہاں ہزاروں ہیں |
حسرتوں کا جو قتلِ عام ہوا |
زندگی بھر تھی جستجو جس کی |
مر گیا میں تو ہم کلام ہوا |
نسل آگے بڑھا نکل 'اسلم' |
اس جہاں کا یہی نظام ہوا |
معلومات