غم ہے کہ بہانہ مجھے کرنا نہیں آتا |
خوش بھی ہوں کہ وعدوں سے مکرنا نہیں آتا |
جاتے ہیں چلے چھوڑ کے تنہا سبھی اسکو |
پھر بھی دلِ ناداں کو بچھڑنا نہیں آتا |
کرنا ہے تو کر مجھکو قبول ایسے ہی جاناں |
اوروں کی طرح سجنا سنورنا نہیں آتا |
بےحس! نہیں آتا ہے برا اچھوں کو کہنا |
تعریف بھی جھوٹی مجھے کرنا نہیں آتا |
معلومات