گزرے گی اپنی کالی رات ستاروں کے ساتھ |
جاگے گا روشن چاند کہاں بیماروں کے ساتھ |
دنیا کا ڈر تھا اسے چلو کوئی بات نہیں |
ترکِ تعلق کر جاتا وہ اشاروں کے ساتھ |
نقطہ سمجھ آۓ تو الجھ ہی جاتا ہے |
عشق مقید رکھتا ہے پرکاروں کے ساتھ |
دی دستک کوئی در کھلا نہیں افری |
دھوپ میں ہی چلتا رہا میں دیواروں کے ساتھ |
معلومات