خاموشی... |
جیسے رات کی تاریکی میں چھپے ستارے، |
جیسے چاندنی میں لپٹا ہوا کوئی درخت، |
جیسے ہوا کے جھونکے میں سرگوشی کرتی خام دعائیں۔ |
خاموشی... |
شاید کوئی چیخ ہے، |
جو حلق سے باہر آنے سے پہلے ہی دم توڑ دیتی ہے، |
شاید کوئی سوال ہے، |
جس کا جواب نہ ہو۔ |
یہ شور ہے، |
ایک بے آواز موسیقی، |
جس میں درد کے سر، |
اور تنہائی کی تال ہے۔ |
خاموشی، |
کبھی سکون، کبھی عذاب، |
کبھی جواب، کبھی سوال۔ |
بس یہی ہے زندگی کا وہ لمحہ، |
جہاں ہر شخص خود کو پاتا ہے، |
ایک بے آواز سمندر کے کنارے... |
خاموشی میں ڈوبتا ہوا۔ |
معلومات