آنکھوں میں آب آئے، دلبر جو یاد آئے
نامِ نبی جب آئے، بطحا سے باد آئے
روضہ پہ پھر میں آؤں، گر حکم خاص آئے
بابِ نبی پہ جائے، ہو کر وہ شاد آئے
تنہا مدینے جاؤں، یا ساتھ میرے جائے
جو کارواں میں آئے، وہ بن کے راد آئے
ہم خَستہ دل تھے آئے، دامن تھے تار لائے
جھولی رفو ملی ہے، اور خوشیاں لاد آئے
الطاف تیرے پائے، وہ جبر بھول جائے
باغی بنے ہوئے تھے، واپس عباد آئے
گر موت بھی جو آئے، آقا کے در پہ آئے
پھر مرگ کو سجائے، اُن سے جو داد آئے
نادار حشر میں تھے، عصیاں تھے ساتھ لائے
خازن سے ہے چھڑایا، جنت بلاد آئے
طالب شفاعتوں کے، کچھ ظُلم تھے کمائے
محمود مُلتجی تھے، لے کر مراد آئے

16