| نگاہ ملا نہ سکےگا سرور پر شک ہے |
| مجھے تو حسن پہ تیرے غرور پر شک ہے |
| ہر ایک بات پہ ہنس کر ہوں پہ ہاں کہنا |
| مجھے تو تیرے اسی جی حضور پر شک ہے |
| یہ کاغزی سے ہیں وعدے مہک گمکتی ہوئ |
| مجھے تو تیرے عرک اور عطور پر شک ہے |
| کتابیں لاکھ پڈھیں ہوں مگر سیاسی سن |
| مجھے تو عقل پہ تیری شعور پر شک ہے |
معلومات