اس کو دیکھا بھی اک دفعہ ہے اور |
دل میں جو شور سا مچا ہے اور |
ماسوائے یہ اک محبت کے !! |
میں نے دنیا میں کیا کیا ہے اور؟ |
اور مانگا تھا میں نے رنگ اس سے |
اس نے جھولی میں بھر دیا ہے اور |
خواب آنکھوں نے اور کے دیکھے |
اور دل میں بسا ہوا ہے اور |
میرے گاؤں میں دکھ زیادہ کیوں؟ |
میرے گاؤں کا کیا خدا ہے اور ؟ |
اس کی یادیں ہیں وحشتوں کے سنگ |
ایک میں ہوں ، تو اک دیا ہے اور |
ہو کے مجھ سے خفا وہ لڑتی ہے |
یہ بھی ظالم کی اک ادا ہے اور |
میں کہ نازک کوئی مسافر ہوں |
میری خاطر وہ راستہ ہے اور |
محمد نازک ❤ |
معلومات