دل پہ میرے کوئی خراش سی ہے
زندگی ایک زندہ لاش سی ہے
کچھ عجب شعر کہنے لگ گیا ہوں
اک تلاش ایک بے تلاش سی ہے
پاؤں دشتِ جنوں میں جلتے ہیں گو
یہی پر اپنی بود و باش سی ہے
ایں کمال است شعر ہے میرا
پھر بھی کچھ حاجتِ تراش سی ہے
دل جلانے کو زیبؔ کافی ہے یہ
ایک دوشیزہ بد قماش سی ہے

0
73