مرے دل کی دنیا تجھی سے سجی ہے |
اندھیرے میں دل کے تری روشنی ہے |
-------------- |
مقدّر میں لکھا تھا جو مل گیا ہے |
مگر میری دنیا میں تیری کمی ہے |
-------------- |
سدا فکر محشر کی رہتی ہے دل میں |
جہاں سے تعلّق مرا ثانوی ہے |
--------------- |
کروں میں سخاوت مگر کس طرح سے |
نہیں پاس پیسہ مگر دل سخی ہے |
------- |
گناہوں نے میرے کیا مجھ کو رسوا |
کروں کیا کہ عادت مری دائمی ہے |
----------- |
کیا رب سے وعدہ تھا جو بندگی کا |
نبھانا نہ اس کو یہی سرکشی ہے |
--------------- |
مرے دل میں خوفِ خدا جب سے جاگا |
ندامت سے طاری ہوئی کپکپی ہے |
------------ |
گناہوں سے توبہ کرو اب تو ارشد |
کہ بخشش کی خاطر یہی لازمی ہے |
-------------- |
معلومات