مرے دل کی دنیا تجھی سے سجی ہے
اندھیرے میں دل کے تری روشنی ہے
--------------
مقدّر میں لکھا تھا جو مل گیا ہے
مگر میری دنیا میں تیری کمی ہے
--------------
سدا فکر محشر کی رہتی ہے دل میں
جہاں سے تعلّق مرا ثانوی ہے
---------------
کروں میں سخاوت مگر کس طرح سے
نہیں پاس پیسہ مگر دل سخی ہے
-------
گناہوں نے میرے کیا مجھ کو رسوا
کروں کیا کہ عادت مری دائمی ہے
-----------
کیا رب سے وعدہ تھا جو بندگی کا
نبھانا نہ اس کو یہی سرکشی ہے
---------------
مرے دل میں خوفِ خدا جب سے جاگا
ندامت سے طاری ہوئی کپکپی ہے
------------
گناہوں سے توبہ کرو اب تو ارشد
کہ بخشش کی خاطر یہی لازمی ہے
--------------

1
72
سادہ الفاظ میں لکھی ہوئی پر تاثیر غزل ہے
لہجہ خوبصورت ہے ۔ کلام میں کئی مضامین کا احاطہ کیا گیا ہے ۔

0