| فرض کرو ہم اہل علم ہیں ، فرض کرو ہم پڑھتے ہیں |
| فرض کرو یہ دونوں باتیں ، جھوٹی ہیں ہم ڈرتے ہیں |
| فرض کرو یہ چہرے اپنے علم کے گیت سناتے ہیں |
| فرض کرو ہم جہل کو اپنے دل میں خوب چھپاتے ہیں |
| فرض کرو تم ، پڑھنے کے ہم ڈھونڈتے لاکھ بہانے ہیں |
| فرض کرو ہم علم کے وارث ، علم کے ہی مستانے ہیں |
| فرض کرو کہ ہار کے جینا بھی تو ایک عنایت ہے |
| فرض کرو یہ ہارنا اپنا ،جھوٹی ایک روایت ہے |
| فرض کرو یہ رونا دھونا ہم نے ڈھونگ رچایا ہو |
| فرض کرو ، ہے علم حقیقت ، باقی سب شے مایا ہو |
| فرض کرو عثمان نے پڑھنا یارا کب کا ختم کیا ہے |
| فرض کرو تم ، تہمت ہے کہ علم کا رستہ رسم کیا ہے |
معلومات