ہے عرضی نبی جی مقدر سنواریں
ادب سے کریمی حزیں یہ پکاریں
جو سننے میں آتی ہے آواز دل سے
پکاریں ہیں آقا یہ پردے اتاریں
لئے کاسہ خالی چلیں گے مدینے
کہیں گے سخی سے نصیبہ نکھاریں
شہے دو سریٰ سے ملے گی وہ ہمت
جو دیکھے جمالِ نبی کی بہاریں
کرم کی مدینے میں برسات ہے جو
چلیں گے مدینے وہ دیکھیں گے دھاریں
کریں گے ندائیں سخی جی نظر ہو
کہ نامے سے ہمرے خطائیں اتاریں
بلا لیں مدینے خطا کار کو بھی
ہے محمود عاصی یہ طالع سنواریں

0
5