ہر آن ہیں دہر پر احسان مصطفیٰ کے |
لیکن مزے ہیں دیگر دلدار کے گدا کے |
عشقِ نبی ملا ہے مومن کو فیضِ یزداں |
کیا دان کم ہیں ان سے بندے پہ کبریا کے |
ڈنکے عُلیٰ خدا نے محبوب کے بجائے |
قوسین میں ہیں رتبے، اس صاحبِ دنیٰ کے |
جب جوش میں یہ رحمت قادر کریم کی تھی |
درجے کئے بیاں کچھ سردارِ دوسریٰ کے |
اُن سا جہاں میں کوئی پیدا نہیں نہ ہو گا |
کونین مِلک میں ہیں مختار جانِ ما کے |
محسن ہے دو جہاں کا، نورِ نبی، خدا سے |
تارے گواہ ہیں سب اُس نور سے ضیا کے |
محمود خلق ساری کھاتی ہے دان اُن کا |
مولا جنہیں ہے کہتا قاسم ہیں ہر عطا کے |
معلومات