کیوں کہتا ہے دلکش نظارا نہیں ہوتا
صحرا میں تم نے وقت گزارا نہیں ہوتا
بھلا جوڑے میں تنہا چاند اٹکے گا کیسے
اگر آنچل میں تاروں کو اتارا نہیں ہوتا
چلی آتی ہیں مل کر یادیں سکھیوں کی طرح
انہیں میں نے پکارا نہیں ہوتا
زرا میری آنکھوں کو پڑھنا سیکھو
کج ادائی سے تو اپنا گزارا نہیں ہوتا
افری کتنی سندر دکھتی ہے وہ لڑکی
جب تک خود کو سنوارا نہیں ہوتا

18