کتنا عظیم آپ کا رتبہ ہے یا حسین
مردہ یزید ہو گیا زندہ ہے یا حسین
جس نے یزیدیوں کا کلیجہ ہلا دیا
معصوم تیرے گھر کا وہ بچہ ہے یا حسین
نامِ حسین جب سے وظیفہ بنا لیا
ہر غم سے بے خبر تِرا بندہ ہے یا حسین
دوشِ مبارکہ پہ بِٹھاتے ہیں مصطفیٰ
تو جنتی جوانوں کا دولھا ہے یا حسین
نسبت ہی کام آئے گی میدانِ حشر میں
خلدِ بریں میں جانے کا رستہ ہے یا حسین
کر کے وضو لہو سے جو سجدہ ادا کیا
کونین میں بلند وہ سجدہ ہے یا حسین
باقی یزید کا نہ تصدق! کہیں نشاں
گھر گھر میں آج گونجتا نعرہ ہے یا حسین

189