شاہِ کون و مَکاں کے وزیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
بزمِ کونین مِیں بے نظیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
فقر کی سلطنت کے وَلی آپ ہیں, روشنی آپ ہیں
شاہِ اقطاب, غوثِ کبیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
طالبانِ خدا کو جو فیضان ہے, آپ کا دھیان ہے
سالکانِ خدا کے اَمیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
اِس جہاں مِیں نہیں کچھ نِہاں آپ پر, سب عیاں آپ پر
آسمان و زمیں کے مُسِیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
آپ پر یہ عَرب یہ عَجم سب فِدا, ماہ و کوکب فِدا
صاحبِ حُسن ہیں, دل پَذیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
آپ سا دل کش و دلرُبا بھی نہیں, رہنُما بھی نہیں
چشم گیر آپ ہیں, دل بَگیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
آپ کے در جُھکی اولیا کی جَبیں, ہل اَتیٰ کے اَمیں
شاہِ بغداد پیرانِ پیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں
شاہدِؔ بے نوا و تہی دست کے, اور کُل ہست کے
پیشوا آپ ہیں, سایہ گیر آپ ہیں, دستگیر آپ ہیں

0
15