تسلسل سے اک خواب آتا ہے مجھ کو |
کوئی دیکھ کر مسکراتا ہے مجھ کو |
بہت سوں سے پوچھی ہے تعبیر میں نے |
کہا ہجر ہے جو بلاتا ہے مجھ کو |
کئی آنکھیں اب بھی مری منتظر ہیں |
مگر یہ ترا لہجہ بھاتا ہے مجھ کو |
میں اس شہر میں اجنبی تو ہوں لیکن |
کوئی خود ہی تم سے ملاتا ہے مجھ کو |
اب اس سے بھی بڑھ کر کیا چاہوں فیصل |
وہ اکثر یونہی گنگناتا ہے مجھ کو |
فیصل ملک |
معلومات