مولا میں یوں خیال میں، نعتِ نبی پڑھوں |
لفطوں میں عکسِ جان کو، پورا اتار دوں |
اعلیٰ حبیب تیرے ہی، سب سے حسین ہیں |
میری مجال ہے کے یوں، نعتیں میں کہہ سکوں |
قرآن میں ہیں یٰس وہ، طٰہٰ بھی شانِ مصطفیٰ |
اوصاف اس لبیب کے، کیسے بیاں کروں |
ناطق وہی کتاب ہیں، دیکھیں حدیث میں |
کوثر ہے اُن کے واسطے، لولاک بھی ہے یوں |
مبدا جو نور تھا، ہے وہ ہی شان باغ کی |
کون و مکان کو یوں میں، اُن کی ثنا کہوں |
دیکھے نظر یہ جس جگہ صلے علیٰ پڑھے |
دل پر انہی کے نام کو حرفِ جلی لکھوں |
کوئی مثل نہیں ہے، نہ پیدا مثیل ہے |
اُن سا حسیں ملا نہیں، جس سے مثال لوں |
محمود کی خدا نے یوں، تحلیقِ کائنات |
کرتا ہے وہ جو چاہے، نہیں ہے، کیا کہ یوں |
معلومات