کتنے لاچار ہوگئے ہو تم
اور بیمار ہوگئے ہو تم
مہر و شفقت رہی نہ خوفِ خدا
توبہ اغیار ہوگئے ہو تم
اب کسی دام میں نہیں آتے
بڑے ہشیار ہوگئے ہو تم
کیسے کانٹے سمیٹوں راہوں کے
رِہ کی دیوار ہوگئے ہو تم
غم ہنسی میں چھپاتے ہو شائم
ایک فنکار ہوگئے ہو تم
شائم

53