عشقِ نبی رکھیں جو یادِ خدا کے ساتھ
ہوں گے بہشت میں وہ جانِ سخا کے ساتھ
جائیں گے ان کے در پر عجزو نیاز سے
بابِ علی پہ پھر ہم پوری حیا کے ساتھ
باتیں کریں گے حب سے آلِ رسول کی
چاہیں گے ان کو ہمدم دل کی رضا کے ساتھ
گل پھول اس چمن کے شاداب ہیں سدا
ناطہ کمال اس کا صلے علیٰ کے ساتھ
آلِ نبی کے تابع لگتے ہیں کل جہاں
یارانہ ہے خدا کا جو مصطفی کے ساتھ
فیاض دلربا ہیں جواد آل جاں
کونین دیکھو قائم ان کی عطا سے ساتھ
ہر آن میں خدا کا ان پر سلام ہو
گزرے یہ زندگی بھی ان سے وفا کے ساتھ
جن کا ہے فیض راحت اگلے جہان میں
آسان ہے وہ محشر ان کی دعا کے ساتھ
جو چاہیں بخش دیں وہ ہیں بحر فیض کے
گفتار حجر میں ہے ان کی صدا کے ساتھ
ہر چیز ہی مگن ہے یادِ خدا میں دل
ان کی ثنا رواں ہے حمدِ خدا کے ساتھ
تقدیر کو بدل دیں مردِ خدا جو ہیں
پیتے ہیں جام وہ جو ان کی عطا سے ساتھ
محمود بھائے رب کو ہر اک ادائے جاں
تبدیل دیکھو قبلہ ان کی رضا کے ساتھ

73