رم جھم برسے ہے ساون
چاہت تیری ہے ساون
بادل برسے ہے ساون
یادیں تیری ہے ساون
خوشبو برسے ہے ساون
آنکھیں تیری ہے ساون
جھولا جھولے ہے ساون
آنچل تیرا ہے ساون
جگ مگ لگتا ہے ساون
تجھ سا چمکے ہے ساون
پھولوں جیسا ہے ساون
تیرا پرتو ہے ساون
مجھ کو لگتا ہے ساون
تیرا مسکن ہے ساون
ہر دن تیرا ہے ساون
تو خود ہی تو ہے ساون
چرچا تیرا ہے ساون
تو تو اپنا ہے ساون

115