فردِ حزیں پہ آج عنایات ہوگئی
خود سے ہی آج میری ملاقات ہوگئ
افسوس وقت کیسی نئی چال چل گیا
اس پر بھی پاکے غلبہ مجھے مات ہو گئی
ظاہر تو کر رہا ہے کہ خوش حال ہے بہت
آنکھیں بتا رہی ہے کوئی بات ہو گئی
شان و حشم پہ اپنے بہت ناز تھا جنہیں
پل بھر میں دیکھو ان کی فنا ذات ہو گئی
ہم ہے صبح سے آپ کے آنے کے منتظر
آجاؤ میرے جاناں کہ اب رات ہو گئی
بنجر زمیں پہ ایک نیا پھول کِھل گیا
دیکھو قبول میری مناجات ہو گئی

0
9