آج نہیں تو کل ہوگا
ہر مشکل کا حل ہوگا
جیون کی اس نَیا میں
ہلچل تو پل پل ہوگا
بادل آنے والا ہے
ہر منظر جل تھل ہوگا
جو یہ کٹھن سا لگتا ہے
راہ یہی صندل ہوگا
شانت سمندر لگتا ہے
اندر تو چنچل ہوگا
سوت کا جلنا دیکھ تو لو
جلکر بھی کاجل ہوگا

0
1
91
ا ہر ہر فف

0