| آج نہیں تو کل ہوگا |
| ہر مشکل کا حل ہوگا |
| جیون کی اس نَیا میں |
| ہلچل تو پل پل ہوگا |
| بادل آنے والا ہے |
| ہر منظر جل تھل ہوگا |
| جو یہ کٹھن سا لگتا ہے |
| راہ یہی صندل ہوگا |
| شانت سمندر لگتا ہے |
| اندر تو چنچل ہوگا |
| سوت کا جلنا دیکھ تو لو |
| جلکر بھی کاجل ہوگا |
| آج نہیں تو کل ہوگا |
| ہر مشکل کا حل ہوگا |
| جیون کی اس نَیا میں |
| ہلچل تو پل پل ہوگا |
| بادل آنے والا ہے |
| ہر منظر جل تھل ہوگا |
| جو یہ کٹھن سا لگتا ہے |
| راہ یہی صندل ہوگا |
| شانت سمندر لگتا ہے |
| اندر تو چنچل ہوگا |
| سوت کا جلنا دیکھ تو لو |
| جلکر بھی کاجل ہوگا |
معلومات